References of Haya meaning
Bismillahir Rahmanir Raheem
ToggleHadith 1
أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِیُّ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا مَنْصُورٍ مُحَمَّدَ بْنَ الْقَاسِمِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ یَقُولُ سَمِعْتُ إِبْرَاہِیمَ بْنَ مَحْمُودٍ یَقُولُ سَمِعْتُ الرَّبِیعَ بْنَ سُلَیْمَانَ یَقُولُ سَمِعْتُ الشَّافِعِیَّ یَقُولُ : الْمُرُوئَ ۃُ أَرْبَعَۃُ أَرْکَانٍ حُسْنُ الْخُلُقِ وَالسَّخَائُ وَالتَّوَاضِعُ وَالنُّسُکُ۔ [صحیح۔ للشافعی] (سنن الکبری للبیھقی٢٠٨١٢ )
Hadith 2
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ الدِّمَشْقِيُّ أَبُو الْجَمَاهِرِ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو كَعْبٍ أَيُّوبُ بْنُ مُحَمَّدٍ السَّعْدِيُّ، حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ حَبِيبٍ الْمُحَارِبِيُّ، عَنْ أَبِي أُمَامَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَنَا زَعِيمٌ بِبَيْتٍ فِي رَبَضِ الْجَنَّةِ لِمَنْ تَرَكَ الْمِرَاءَ، وَإِنْ كَانَ مُحِقًّا، وَبِبَيْتٍ فِي وَسَطِ الْجَنَّةِ لِمَنْ تَرَكَ الْكَذِبَ، وَإِنْ كَانَ مَازِحًا، وَبِبَيْتٍ فِي أَعْلَى الْجَنَّةِ لِمَنْ حَسَّنَ خُلُقَهُ
4800 سنن ابوداؤد
4800 سنن ابوداؤد
Hadith 3
إن مكارم الأخلاق عشرة: صدق الحديث، وصدق البأس في طاعة الله، وإعطاء السائل، ومكافأة الصنيع، وصلة الرحم، وأداء الأمانة، والتذمم للجار، والتذمم للصاحب، وقرى الضيف، ورأسهن الحياء
“روى الحكيم والبيهقي عن عائشة رضي الله عنهما”.
اچھے اخلاق دس ہیں جو (بعض دفعہ) مرد میں تو ہوتے ہیں (لیکن) اس کا بیٹا ان سے عاری ہوتا ہے اور (بسا اوقات) بیٹے میں ہوتے ہیں جبکہ باپ ان سے محروم ہوتا ہے (کبھی) غلام میں ہوتے ہیں (لیکن) اس کے مالک میں نہیں ہوتے، اللہ تعالیٰ ان اخلاق کو اس کے لیے تقسیم فرماتے ہیں جس کو نیک بخت وسعادت مند بنانا چاہیں۔
١۔۔۔ گفتگو کی سچائی۔ ٢۔۔۔ اللہ کی اطاعت میں ثابت قدمی اور عزم ٣۔۔۔ مانگنے والے کو دینا۔
٤۔۔۔ نیکی کرکے بدلہ اتارنا۔ ٥۔۔۔ امانت کی حفاظت۔ ٦۔۔۔ رشتہ داری کو قائم رکھنا۔
٧، ٨۔۔۔ پڑوستی اور دوست کے لیے شرم [ یا مروت] کے جذبات رکھنا۔ ٩۔ مہمان نوازی کرنا اور ان سب خوبیوں کی بنیاد ۔
١٠۔۔۔ حیاء ہے۔ (حکیم بیہقی فی شعب الایمان عن عائشہ ؓ)
Hadith 4
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم “ الْمُؤْمِنُ غِرٌّ كَرِيمٌ وَالْفَاجِرُ خِبٌّ لَئِيمٌ ” . ( سنن ابی داؤد 4790)
رسول اللہ صلي الله عليه وآله وبارك وسلم نے ارشاد فرمایا: مومن بھولا بھالا اور شریف ہوتا ہے اور فاجر فسادی اور کمینہ ہوتا ہے ( سنن ابی داؤد 4790)
حیا کے باعث مومن میں بہت زیادہ مروت کا جذبہ ہوتا ہے .کچھ لوگ مومن کی مروت کو کمزوری اور سادہ لوہی سمجھتے ہیں اور بے مروتی کو ایک خوبی سمجھتے ہیں. اسی لئے رسول اللہ صلي الله عليه وآله وبارك وسلم نے ارشاد فرمایا: مومن بھولا بھالا اور شریف ہوتا ہے اور فاجر فسادی اور کمینہ ہوتا ہے ( سنن ابی داؤد 4790)
Hadith 5
کنزالعمال
کتاب: ایمان کا بیان
باب: مسلمان کے مسلمان پر حقوق
حدیث نمبر: 777
– “المؤمن لين حتى تخاله من اللين أحمق”. (هب والثقفي في الثقفيات والديلمي عن أبي هريرة) .
مومن ایسانرم مزاج ہوتا ہے کہ تم اس کو اس کی نرمی و مہربانی کی وجہ سے بیوقوف خیال کرو گے۔
شعب الایمان، الثقفی فی العقفات الدیلمی بروایت ابوہریرہ
كذا الحاكم ورواه البيهقي عن أبي هريرة
Hadith 6
حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ زِيَادٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: لَيْسَ الْمِسْكِينُ الَّذِي تَرُدُّهُ الْأُكْلَةَ وَالْأُكْلَتَانِ، وَلَكِنْ الْمِسْكِينُ الَّذِي لَيْسَ لَهُ غِنًى وَيَسْتَحْيِي أَوْ لَا يَسْأَلُ النَّاسَ إِلْحَافًا.
صحیح بخاری 1476
نبی کریم ﷺ نے فرمایا مسکین وہ نہیں جسے ایک دو لقمے در در پھرائیں۔ مسکین تو وہ ہے جس کے پاس مال نہیں۔ لیکن اسے سوال سے شرم آتی ہے اور وہ لوگوں سے چمٹ کر نہیں مانگتا (مسکین وہ جو کمائے مگر بقدر ضرورت نہ پا سکے) ۔
صحیح بخاری 1476